ارتقاء کہانی
ڈاکٹر محمد طارق

 قسط – زیرو (تعارفی قسط)

آج شام سے ارتقاء کہانی دوبارہ لکھنے کا ارادہ ہے. اس کی پہلی قسط نئی لکھنی ہے جبکہ باقی میں ضروری ترامیم ہوں گی. لیکن پہلے اس حوالے سے تھوڑی سی وضاحت کر دوں. ارتقاء کے بارے میں پہلے بھی یہ لکھ چکا ہوں کہ اس سفر کی کوئی منزل یا مقصد پہلے سے متعین نہیں ہوتا بلکہ فطری تبدیلیوں کے نتیجے میں جو جاندار اس وقت کے ماحول میں بہتر سروائیو کرتے ہیں وہ آگے بڑھ جاتے ہیں. ایسا بھی ہوتا ہے کہ وقتی طور پر جو تبدیلیاں جانداروں کو راس آتی ہیں آگے جا کر وہ یا تو مفید نہیں رہتیں یا الٹا جانداروں کیلئے مشکالت کا باعث بن جاتی ہیں۔(recurrent nerve laryngeal) اس کی بڑی مثال ہے۔ لا تعداد جاندار جو کسی پچھلی فطری تبدیلی کے نتیجے میں سروائیو کر گئے تھے وہ آگے مناسب فطری تبدیلی نہ ہونے کے باعث نئے حالات کا مقابلہ نہیں کر پاتے اور بقاء کی جنگ ہار کر ناپید ہو جاتے ہیں. اگر یہ سفر کسی وسیع تر مقصد کیلئے ہوتا تو پھر اس طرح کے وقتی سروائیول کی منطق سمجھ نہیں آتی. اگر مجھے طلباء کیلئے ارتقاء پر نصابی کتاب لکھنی پڑے تو میں ہر جملے اور ہر پیراگراف میں اس نکتے کا خیال رکھوں گا. لیکن یہاں پر لکھنے کا مقصد تکنیکی تفصیالت سے زیادہ ارتقاء کا تعارف، ہماری زندگی کی موجودہ صورت کیساتھ اس کا تعلق، اور ہمارے مختلف رویوں اور کردار کے مختلف پہلوؤں کو ارتقاء کی روشنی میں سمجھنا ہے. اس لئے میں نے اسے عام فہم بنانے اور عوامی لہجے میں ڈھالنے کیلئے اس کہانی میں (nature) فطرت کو ایک باشعور کردار کے طور پر رکھا ہوا ہے. ورنہ فطری تبدیلیاں random ہی ہوتی ہیں. یہ وضاحت اس لئے ضروری سمجھی کہ جن احباب کو ارتقاء کے مضمون پر پہلے ہی بھرپور عبور حاصل ہے، انہوں نے پچھلی بار اس 'غلطی' کی متعدد بار نشاندہی کی تھی. ارتقاء تاریخی طور پر ایک پیچیدہ اور غیر مقبول موضوع رہا ہے اور میرے خیال میں اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اسے عوامی لہجے یا سمجھ بوجھ کے مطابق سوشل ڈسکورس میں لایانہیں گیا. ورنہ ارتقاء کی کہانی کسی بھی fairytale سے کم دلچسپ نہیں ہے. امید ہے کہ احباب اس نکتے کو ذہن میں رکھ کر پڑھیں گے.

1 thought on “ارتقاء کہانی-قسط زیرو”

  1. Pingback: ارتقاء کہانی-قسط اول - ARKBIODIV.COM

Leave a Reply

ARKBIODIV.COM
%d bloggers like this: