ارتقاء کہانی
ڈاکٹر محمد طارق
قسط نمبر چار
ہرما فروڈائیٹ جانداروں سے علٰیحدہ جنس کے حامل جانداروں تک کا سفر شروع ہوا تو دونوں جنسوں کی وضع قطع میں فرق بھی آ گیا. سب سے نمایاں فرق جسامت (size)کا تھا. مثلاً Syngamid کیڑوں میں نر مادہ سے بہت چھوٹا ہوتا ہے. اسی طرح پرندوں کے نظام ہاضمہ (digestive system)میں رہنے والے کیڑے Bonellia میں نر مادہ سے درجنوں گنا چھوٹا ہوتا ہے. دونوں جنسوں کی وضع قطع میں اس فرق کو Sexual dimorphism کہتے ہیں. جنسی علٰیحدگی ہونے کے بعد فرٹیالئزیشن کیلئے دونوں جنسوں کی ایک جگہ موجودگی اور بروقت دستیابی کا مسئلہ درپیش ہونا تھا. اس لئے فطرت نے علٰیحدگی کا یہ سفر ایک ہی جست میں طے نہیں کیا Syngamid .نر مستقل طور پر مادہ کے جسم کیساتھ ایسے منسلک رہتا ہے گویا یہ اس کے جسم کا کوئی عضو ہی ہو. مادہ Bonellia کے جسم میں تو درجنوں نر موجود ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ کے ذریعے اس کے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور وہیں پر بیضہ کو فرٹیالئز کرتے ہیں. حشرات میں نر جسامت میں عمومًا مادہ سے واضح طور پر چھوٹا ہوتا ہے. مادہ تتلیاں نر تتلیوں سے لمبی اور وزنی ہوتی ہیں. مکڑی بھی مکڑے سے واضح طور پر بڑی ہوتی ہے. یہی صورتحال Mantis میں بھی ہے حشرات میں جسامت کے اس فرق کا خمیازہ نر کو بھگتنا پڑتا ہے اور کئی حشرات میں نر وقتًا فوقتًا مادہ کی خوراک بنتا رہتا ہے. اس حوالے سے ایک ہلکی پھلکی تحریر عٰلیحدہ سے لکھی تھی، جس میں اس حوالے سے تفصیل درج ہے. مادہ Mantis کی مرغوب غذاؤں میں سے ایک نر مینٹیس ہے. نر مینٹیس کیلئے مادہ کے قریب جانا موت سے کھیلنے کے مترادف ہے تاہم ہجر اور موت میں سے زیادہ تکلیف دہ کونسا ہے، اس بارے میں شعراء سوء اور شعراء حق میں اختالف پایا جاتا ہے. یہی کنفیوژن جب نر مینٹیس کے ذہن میں شدت اختیار کر جاتا ہے تو خطروں کا کھالڑی “پیار کیا تو ڈرنا کیا” کے مصداق جان ہتھیلی پر رکھ کر مادہ کی طرف پیش قدمی کا خطرہ مول لیتا ہے. اس موقع پر اگر مادہ مینٹیس کا snacking کا موڈ ہو تو نر مینٹیس کی جرأت کی کہانی کا The End یہیں ہو جاتا ہے. تاہم اگر مادہ مینٹیس بھی “درِد غِم فراق کے یہ سخت مرحلے” گزارنے کی وجہ سے خوراک پر وصل کو فوقیت دینے کے موڈ میں ہو تو وہ نر مینٹیس کو سمائل دے کر محبت کا ڈرامہ رچانے کی اجازت دے دیتی ہے. محبت بہرحال ایک ضمنی نوعیت کا عارضہ جبکہ بھوک بنیادی نوعیت کا دائمی مسئلہ ہے. بقدِر ضرورت محبت سمیٹنے کے چند لمحوں بعد ہی اشتہا شہوت پر غالب آ جاتی ہے اور مادہ مینٹیس کا حجلۂ عروسی نر مینٹیس کیلئے مقتل بن جاتا ہے. بعض اوقات مادہ کی ہلکی پھلکی بھوک بھی محبت کی عارضی طلب پر اتنی غالب آ جاتی ہے کہ نر نے ابھی محبت کی تمہید ہی باندھی ہوتی ہے اور مادہ اس کے سر کو ِفش کریکر سمجھ کر appetizer کے طور پر چبا جاتی ہے. نر مینٹیس کا بقیہ دھڑ سر سے محروم ہونے کے باوجود ازدواجی وظیفے کی ادائیگی جاری رکھتا ہے. یعنی “میں تو مر کر بھی مری جان…..” وغیرہ وغیرہ. اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ نر محبت سر (دماغ) سے نہیں بلکہ دل سے کرتا ہے اور اس کا دل دماغ سے کہیں مضبوط ہوتا ہے. ہاں مادہ بھی محبت دل سے ہی کرتی ہے لیکن اس کا دل معدے کے مقابلے میں کمزور ہوتا ہے. نر اور مادہ sbrimps کے وصل کی مختصر گھڑیوں کے دوران جب تجربے کے طور پر نر شریمپس کا پیٹ کاٹ کر علٰیحدہ کیا گیا تو نہ صرف یہ کہ انہوں نے نر مینٹیس کی طرح رسِم محبت نبھانی جاری بعد اپنے کٹے ہوئے پیٹ کی فکر کرنے کے بجائے اگلی محبت )قربت( کی تلاش رکھی بلکہ ایک مادہ کے ساتھ اس رسم سے عہدہ براء ہونے کے فورًا میں سرگرداں ہو گئے. گویا مادہ کی محبت غذا اور نر کی غذا محبت ہے. بقاء ظاہر ہے غذا کی محبت کی ہی ہوتی ہے اس لئے “ever happily after “مادہ ہی رہتی ہے. پرندوں اور بڑے جانداروں میں وضع قطع میں فرق بھی دور سے نظر آ جاتا ہے. اس فرق کے نتیجے میں نر اور مادہ دونوں کے جنسی رویوں میں نمایاں فرق آ جاتا ہے. نر اپنی وضع قطع کی وجہ سے کیدو (دشمن/شکاری)اور ہیر (تاڑو مادہ) دونوں کی نظروں میں آسانی سے آ جاتا ہے. یعنی جسمانی وضع قطع اس کیلئے challenge اور opportunity دونوں لیکر آتی ہے. یہ ایک عٰلیحدہ اور بھرپور موضوع ہے جس پر میں نے ایک عٰلیحدہ سلسلہ لکھا ہے. ارتقاء کہانی کے بعد اسے بھی مناسب ترمیم کیساتھ دوبارہ پوسٹ کروں گا. فی الحال ارتقاء کہانی پڑھتے رہیں ~ جاری ہے
Share this:
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to share on Skype (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
Pingback: ارتقاء کہانی-قسط نمبر: 3 - ARKBIODIV.COM
Pingback: ارتقاء کہانی-قسط نمبر: 4 - Duplicate - [#11458] - ARKBIODIV.COM
Pingback: ارتقاء کہانی-قسط نمبر: 6 - ARKBIODIV.COM